نظام آباد:19؍ فروری (اعتماد نیوز) رکن پارلیمان نظام آباد کے کویتا نے کہا
کہ تلنگانہ ریاست میں کوئی بھی یتیم نہیں ہے اس طرح کے تمام بچے تلنگانہ
حکومت کی اولاد ہیں۔ آج نظام آباد ضلع کے ڈچپلی میں منعقدہ
مانواتا(انسانیت) نامی لڑکوں کے ہاسٹل کا رکن پارلیمنٹ کے کویتا کے ہاتھوں
افتتاح عمل میں آیا۔ اس موقع پر ایم پی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی
کسی بھی ریاست میں بھی حکومت کی جانب سے اس طرح کا یتیم خانہ نہیں چلایا
جارہا ہے جس طرح ضلع کلکٹر نظام آباد کی کوششوں سے اس پراجیکٹ کو قائم کرنے
کچھ ماہ سے کوششیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی خصوصی
دلچسپی سے اور ضلع کلکٹر، عوامی نمائندوں کے تعاون سے اس یتیم خانہ کو قائم
کیا گیا ہے ۔ اس یتیم خانہ کیلئے درکار تمام سہولتوں کی فراہمی، آرو پلانٹ
(شفاف پانی) کیلئے ایم پی فنڈ سے درکار کاموں کو فنڈس مہیا کرائے جائیں گے
۔ کویتا نے بچوں سے خواہش کی کہ وہ بہتر تعلیم حاصل کرتے ہوئے اعلیٰ سطح
پر ترقی کرنے اور سخت جدوجہد کے ذریعہ کلکٹر و دیگر عہدوں پر فائز ہوتے
ہوئے اس طرح کے بچوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیاانہوں نے بچوں کو
مشورہ دیا کہ جس طرح کا مدد و تعاون کی ضرورت ہوگی ان سے ربط قائم کریں۔
مسائل کی یکسوئی عمل میں لانا ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بہتر تعلیم حاصل کرنے
کا مشورہ دیا ۔ علاوہ ازیں یتیم بچوں کے ہاسٹل میں کسی قسم کی کوئی شکایت
نہ آنے دینے عہدیداروں کو نگرانی کرنے اور رضاکارانہ تنظیم کی جانب سے
تغذیہ بخش غذاء، طبی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔رکن پارلیمنٹ نے
ڈچپلی کے مندر کو ریاستی سطح پر شناخت کیلئے اقدامات کرنے کا اظہار کرتے
ہوئے کہا کہ ماضی میں موثر فنڈس جاری نہ کرنے کے باعث ترقی نہیں ہوئی ہے ۔
اس مرتبہ محکمہ سیاحت کے تحت 45لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ اس مندر
کو
مادری مندر کے طور پر ترقی دینے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ مرکزی حکومت کے
پرسادم اسکیم کے تحت ترقی دینے کی کوشش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس کے
باعث کئی کروڑ فنڈس منظور ہوں گے ۔ ٹرافک مسائل سے دوچار مادھو نگر ریلوے
گیٹ کو فٹ اوور بریج کی تعمیر کیلئے مرکزکی منظوری کے خصوص میں تجاویزات
تیار کرنے کا اظہار کیا۔ جس کے باعث 50 فیصد مرکزی حکومت 50 فیصد ریاستی
حکومت کے فنڈس حاصل ہوں گے ۔ اس موقع پر بچوں میں تمام کاسمیٹک اشیاؤں کی
تقسیم عمل میں لائی گئی۔ پروگرام کی صدارت رکن اسمبلی نظام آباد رورل باجی
ریڈی گوردھن نے کی اور کہا کہ اس ہاسٹل میں بچوں کو ماں باپ سے زیادہ محبت،
پیار فراہم کیا جائیگا۔ عوامی نمائندوں اور کلکٹر کے فنڈ سے اس ہاسٹل کی
ترقی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے بچوں کو گداگری سے روکنے کی ضرورت پر
زور دیا۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ کسی بھی ریاست میں کلکٹر کو 10 کروڑ روپئے،
وزیر کو 20 کروڑ روپئے فنڈس منظور کرنے کے اختیارات مہیا نہیں ہے جو ریاست
تلنگانہ میں ہے۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتا رانا نے کہا کہ چیف منسٹر تعلیم
اور صحت پر خصوصی توجہ مبذول کئے ہوئے ہیں اور اس خصوص میں درکار فنڈس
فراہم کئے جارہے ہیں۔ جسمانی معذورین، نابینا افرادکے روشن مستقبل اور
تندرستی کیلئے درکار تمام اقدامات روبہ عمل لائے جارہے ہیں۔ اراکین قانون
ساز کونسل وی جی گوڑ،ڈاکٹر بھوپت ریڈی نے بھی اس پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے
اس پروگرام کو ایک بہتر پروگرام قرار دیااور ڈچپلی میں واقع دواخانہ کے
درجہ کو بڑھانے، ٹرام کیر سنٹر اندلوائی میں قائم کرنے کی ضرورت پر زور
دیا۔ پروگرام میں صدرنشین ضلع پریشد دفعدار راجو، ضلع مہتمم تعلیمات لنگیا،
این سی ایل پی پراجیکٹ ڈائریکٹر سدھاکر، صدرضلع ٹی آرایس ایگا گنگاریڈی،
ٹی آرایس قائدین ، عہدیداروں و دیگر نے شرکت کی ۔